بھوپال، 17؍فروری(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )مدھیہ پردیش کے سرخیوں میں چھائے ویاپم گھوٹالے کو لے کر اب تک کانگریس اور مخالفین کے نشانے پر رہنے والے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان پر اب انہی کی پارٹی کے ممبر پارلیمنٹ نے بھی حملہ بول دیا ہے ۔بی جے پی ایم پی پرہلاد پٹیل نے ویاپم گھوٹالہ معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حکومت پر نشانہ سادھا ہے ۔ممبر پارلیمنٹ پرہلاد پٹیل نے جمعہ کو ٹوئٹ کرکے ویاپم گھوٹالہ معاملے میں طلبا ء کے مستقبل کے تبادہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔اس سے پہلے جمعرات کو بھی ممبر پارلیمنٹ پٹیل نے مسلسل تین ٹوئٹ کرکے حکومت کو گھیرا تھا۔پرہلاد پٹیل کے اس ٹوئٹ نے سیاسی گلیاروں میں ہلچل پیدا کر دی ہے ۔ایم پی پٹیل نے جمعہ کو ٹوئٹ میں لکھا ہے ، ویاپم پر ٹویٹ کرنے پر میری منشاکے بارے میں پوچھا گیا ،اقتدارکی تبدیلی کی نیت سے سوچنے سے مزید منشا نکلیں ،لیکن نظام میں تبدیلی کے لیے میرا ارادہ صاف ہے ، جن قابل امیدوارو ں کا حق مارا گیا ہیں ، انہیں کیا ملے گا، جنہوں نے زندگی کے 6 سال میڈیکل کی تعلیم حاصل کی ،وہ صفر، باپ ، بیٹے اور اس کی نسل متاثر ہوگی، ہم اپنی مستقبل کی نسل کو لٹنے سے نہ بچا سکے ،ایسا ناکام انتظامی ڈھانچہ سیاسی نقطہ نظر سے کس طرح اوجھل ہو گیا ،یہ جواب دہی ضروری ہے ۔ویاپم میں جنہوں نے رشوت دی ان کو سزا ملی ،لیکن جس نے رشوت لی، رشوت دینے کی حوصلہ افزائی کی ان کو کب سزا ملے گی، اس کا انتظار ہے ، تب انصاف پورا کرے گا۔پٹیل نے لکھا ، میری رائے میں جنہوں نے رشوت دی ان کو سزا ہوئی ، اس پر افسوس نہیں ہے، لیکن 5- 6سال ڈاکٹری سیکھنے والی ہنر مند نسل برباد ہو گئی،اس پر خوش نہیں ہو سکا۔اس سے پہلے جمعرات کو بھی بی جے پی ممبر پارلیمنٹ پرہلاد پٹیل نے ویاپم کو لے کر شیوراج حکومت پر سوال کھڑے کئے تھے۔پرہلاد پٹیل نے 3 ٹوئٹ کئے تھے ،جن میں ویاپم کو لے کر تبصرہ کیا گیا تھا ۔ جمعرات کو اپنے ٹوئٹ میں پرہلاد نے لکھا تھا کہ ویاپم پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر نہ خوش ہو سکتے ہیں اور نہ افسوس کا اظہار کر سکتے ہیں، حقیقی مجرموں کو سزا ملنے کا انتظار ہے۔ویاپم پر سپریم کورٹ کے فیصلے سے میڈیکل کے شعبہ کی تین نسلیں متاثر ہوئی ہیں، اس کی تلافی پر مدھیہ پردیش کے تمام لوگوں کو غور کرنا ہوگا۔ویاپم پر سپریم کورٹ کا فیصلہ ہمیں انتظامی کارروائیوں اور سیاسی قوت ارادی کا جائزہ لینے کے لیے مجبور کرتا ہے۔